Hum Kisi Se Kam Nahi

Gilgit: Is it possible to reach the top when you're heading downhill in full speed? Medalist skiers Ifrah and Amina Wali claim it is. Bagging medals on a national level and winning gold and silver at the likes of the slalom skiing events at the South Asian Winter Games in India, the teenaged Wali sisters have skied Pakistan's name into glory multiple times. Though the girls had only 4 days of practice (lack of snowfall hindered their preparations) and Ifrah fractured her arm, the girls still became the first women in Pakistan to bring home the gold for skiing events. The sisters are more than top athletes, while they aim to ski Pakistan to the Olympics, their determination and competitive skills seep into academics as well: The sisters prepare for careers in software engineering and medicine. Trumpeting proof that there is immense and diverse talent in Pakistan, these champions do us proud.
Watch video of Hum Kisi Se Kam Nahi submitted by Faraz on Jan 30, 2012. This video of Hum Kisi Se Kam Nahi has total 3964 (three thousand nine hundred and sixty-four) Views on Hum Kisi Se Kam Nahi .

گلگت کے برف پوش پہاڑوں پر جہاں زندگی کی حرکت بھی تھمنے اورجمنے لگتی ہے وہاں دو پاکستانی لڑکیوں نے جیت کے جذبوں کو ڈھنڈا نہیں ہونے دیا۔ اور پوری گرم جوشی کے ساتھ ٹریننگ کے محدود مواقع کے باوجود پاکستان کا سر فخر سے بلند کر دیا۔۔۔آمنہ اور افرانے بھارت میں ہونے والے پہلے ساؤتھ ایشین ونٹر گیمز میں پاکستان کے لئے پہلا گولڈ اور سلور میڈل جیتا۔
آمنہ ولی اور افرا ولی ،دونوں انٹر سائنس کی اسٹوڈنٹس ہیں ۔ انہوں نے اسکیئنگ میں کامیابیوں کا سفر 2003 سے شروع کیا اور پھر قومی سطح پر ہرسال میڈل جیتنے کا سلسلہ جاری رہا۔ حال ہی میں ہونے والی پہلے ساؤتھ ایشین ونٹر گیمز ان دونوں بہنوں کے لئے اور پاکستان کے ایک بڑی کامیابی لے کر آئے۔ ساؤتھ ایشین ونٹر گیمز میں انڈیا کی ٹیم پوری تیاری کے ساتھ میدان میں اتری۔ وہ آسٹریاسے ٹریننگ لے کر آئے تھے۔ جب کہ آمنہ اور افرا کو تیاری کے لئے صرف چار دن ہی مل پائے تھے ۔ ان چار دنوں کی لگاتا ر محنت اور جیت کے جذبے نے انہیں وکٹری اسٹینڈ پر پہنچا دیا۔
افرا کو ایک ٹریننگ سیشن کے دوران بری طرح چوٹ لگی۔ مگر اس نے ڈاکٹروں کے مشورے کو نظر انداز کرتے ہوئے بازو میں فریکچر کے ساتھ ہی کھیل میں حصہ لیا اور پاکستان کے لئے ایک ایونٹ میں سلور جبکہ دوسرے میں گولڈ میڈل جیتا۔
یہ دونوں بہنیں جیت کے جذبے سے سرشار ہیں اور پاکستان کا نام دنیا بھر میں بلند کرنا چاہتی ہیں۔ ان کی قابلیت اور جیت کی لگن کو دیکھتے ہوئے ہم کہہ سکتے ہیں کہ اگر مواقع ملیں تو پاکستانی نوجوان بھی کسی سے کم نہیں۔

Category: Arts & Talent

Faraz  |  Jan 30, 2012  |  3964 Views

Latest Reviews & Comments
captcha