Jugnoon Jaisa Insaan

A Nightlife in Elam
Buner(Pakistan): Who says you need to be an electrical engineer to light up the darkness? Zahir Shah Malang proved that all you need is positivity and a hydropower station.
Malang's determination has lit 180 homes already and aims to light 250 more in the isolated mountain settlement of Buner, in Khyber Pakhtunkhwa. "I saw a hydropower station in another village", says a jovial Malang, "and I thought 'we have enough water, I can make one of these!'" and so he did.
With a little financing and the help of his friends, Malang brought the residents of his primitive community to the night loving 21st century.
Malang's remote village can be accessed after a 5km uphill trek. It remains a place where people rise with the sun and retire when it sets; grow, rear or hunt what they eat and suffer mountain winters which paralyze them.
But Malang's 220 watt rays of light in every home promise a brighter future.
Watch video of Jugnoon Jaisa Insaan submitted by Faraz on Feb 29, 2012. This video of Jugnoon Jaisa Insaan has total 4192 (four thousand one hundred and ninety-two) Views on Jugnoon Jaisa Insaan .

ظاہر شاہ ملنگ پاکستان کے ضلع بونیر تحصیل سالارزی کے گاؤں چڑھ غونڈکے کا رہائشی ہے۔ ایک غریب گھرانے سے تعلق مگر سماجی کاموں میں اس کی دلچسپی دیوانگی کی حد تک۔ اس کا علاقہ اندھیروں میں ڈوبا رہتا تھا۔ ایک دن اس نے کہیں پن بجلی کے بارے میں سنا اور پھر اس نے پانی سے بجلی بنانے کا ارادہ کر لیا۔
ظاہر شاہ صرف میٹرک تک پڑھا ہواہے اور اس کی عمر ستائیس سال ہے۔ ایک دن ظاہر شاہ ضلع شانگلہ کے علاقے بشام گیا اور وہاں پن بجلی دیکھی۔ یہیں سے اس کے دل میں اپنے گاؤں میں پن بجلی بنانے کا خیال آیا۔ اس خیال کو عملی شکل دینے کے لئے ظاہر شاہ کے پاس وسائل نہ تھے مگر اس نے اسوقت اپنی جیب میں موجود 180 روپے سے اس منصوبے پر کام کرنا شروع کردیا۔ اس نے اپنے گھر والوں کو راضی کیا اور اپنے حصے کی زمین تین لاکھ روپے میں بیچ دی۔ ظاہر شاہ نے اس منصوبے پر اپنا سب کچھ داؤ پر لگا دیا۔ لوگ اسے پاگل ، دیوانہ اور ملنگ کہنے لگے۔ ظاہر شاہ نے لوگوں کی پرواہ نہیں کی۔ وہ تو انہی لوگوں کی بہتری کے لئے یہ سب کچھ کر رہا تھا۔ اسے یقین تھا کہ وہ ایک دن ضرور کامیاب ہوگا۔
شروع شروع میں وہ اکیلا ہی سارا سامان اٹھا اٹھا کر سات کلومیٹر اونچائی پر واقع ایلم پہاڑ پر پہنچاتا رہا ۔ ایک مرحلے پر اسے پھر مالی مشکلات نے آگھیرا۔ اس بار اس نے اپنے ایک وکیل دوست سے مدد حاصل کی اور اسے اپنے اس پروجیکٹ میں شامل کرلیا۔ پھر دیکھتے ہی دیکھتے یہ پروجیکٹ مکمل ہو گیا۔اس پروجیکٹ سے 150 سے زائد گھروں کو بجلی فراہم کی جارہی ہے۔ ہر گھر سے ماہانہ 200 روپے سے 300 روپے تک کا ماہانہ بل وصول کیا جاتا ہے۔یہاں کے لوگ بہت خوش ہیں۔ وہ اب ظاہر شاہ ملنگ کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ ان کے بچے جو سارا دن پہاڑوں پر بھیڑ بکریاں چراتے ہیں اب رات کو پڑھ بھی سکتے ہیں۔ ظاہر شاہ اپنے خواب کی تعبیر کو پاکر بہت خوش ہے۔ اس کا ارادہ ہے کہ ایک دن یہ پورے علاقے کو چوبیس گھنٹے بجلی مہیا کرنے میں کامیاب ہو جائے گا۔ کسی شاعر نے کیا خوب کہا ہے۔۔۔

ارادے جن کے پختہ ہوں ، نظر جن کی خدا پر ہو
تلاطم خیز موجوں سے وہ گھبرایا نہیں کرتے

Category: Inspirational

Faraz  |  Feb 29, 2012  |  4192 Views

Latest Reviews & Comments
captcha